انسان پر سب سے اہم ترین فریضہ جو عائد ہوتا ہے وہ یہ ہے کہ انسان اپنے پیدا کرنے والے رب کی عبادت کرے جس نے آسمانوں ، زمین اور عرش کو پیدا کیا۔
بے شک تمہارا رب اللہ ہی ہے جس نے سب آسمانوں اور زمین کو چھ روز میں پیدا کیا ہے،پھر عرش پر قائم ہوا۔وہ شب سے دن کو ایسے طور پر چھپا دیتا ہے کہ وہ شب اس دن کو جلدی سے آلیتی ہے۔اور سورج اور چاند اور دوسرے ستاروں کو پیدا کیا ایسے طور پر کہ سب اس کے حکم کے تابع ہیں۔یاد رکھو اللہ ہی کے لئے خاص ہے خالق ہونا اور حاکم ہونا،بڑی خوبیوں سے بھرا ہوا ہے اللہ جو تمام عالم کا پروردگار ہے۔تم لوگ اپنے پروردگا رسے دعا کیا کروگڑ گڑا کر!اور چپکے چپکے بھی۔واقعی اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو ناپسند کرتے ہیں جو حد سے نکل جائیں۔اور دنیا میں اس کے بعد کہ اس کی درستی کر دی گئی ہے،فساد مت پھیلاؤاور تم اللہ کی عبادت کرواس سے ڈرتے ہوئے اور امید وار رہتے ہوئے۔بے شک اللہ تعالیٰ کی رحمت نیک کام کرنے والوں کے نزدیک ہے۔ (الاعراف:54،56)
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَاْلاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ
میں نے جنوں اور انسانوں کو محض اسی لئے پیدا کیا ہے کہ وہ صرف میری عبادت کریں۔ (الذاریات:56)
وہ عبادت جس کے لئے اللہ تعالیٰ نے جن و انس کو پیدا کیا ہے ،یہ ہے کہ عبادت کی تمام اقسام میں اللہ کی توحید کو پیش نظر رکھا جائے مثلا ً نماز ،روزہ ،حج ،زکوٰۃ،طواف ،سجود،نذرو نیاز،خوف وامید،مدد طلب کرنا ،پناہ مانگنا اور دعا کی ساری قسمیں صرف اللہ کے لئے ہوں ۔ اللہ تعالیٰ نے اس عبادت کی تفصیلات بیان کرنے اور اس کی طرف دعوت دینے کے لئے کتب نازل کیں اور انبیاء کو بھیجا ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
یٰأَیُّھَا النَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ وَالَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ
اے لوگو! اپنے اس رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے لوگوں کو پیدا کیایہی تمہارا بچاؤ ہے۔ (البقرۃ:21)
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَقَضیٰ رَبُّکَ أَلَّا تَعْبُدُوْا اِلاَّ اِیَّاہُ
’اور تیرا پروردگار صاف صاف حکم دے چکا ہے کہ تم اس کے سوا کسی اور کی عبادت نہ کرنا۔(الاسراء:23)
بے شک تمہارا رب اللہ ہی ہے جس نے سب آسمانوں اور زمین کو چھ روز میں پیدا کیا ہے،پھر عرش پر قائم ہوا۔وہ شب سے دن کو ایسے طور پر چھپا دیتا ہے کہ وہ شب اس دن کو جلدی سے آلیتی ہے۔اور سورج اور چاند اور دوسرے ستاروں کو پیدا کیا ایسے طور پر کہ سب اس کے حکم کے تابع ہیں۔یاد رکھو اللہ ہی کے لئے خاص ہے خالق ہونا اور حاکم ہونا،بڑی خوبیوں سے بھرا ہوا ہے اللہ جو تمام عالم کا پروردگار ہے۔تم لوگ اپنے پروردگا رسے دعا کیا کروگڑ گڑا کر!اور چپکے چپکے بھی۔واقعی اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو ناپسند کرتے ہیں جو حد سے نکل جائیں۔اور دنیا میں اس کے بعد کہ اس کی درستی کر دی گئی ہے،فساد مت پھیلاؤاور تم اللہ کی عبادت کرواس سے ڈرتے ہوئے اور امید وار رہتے ہوئے۔بے شک اللہ تعالیٰ کی رحمت نیک کام کرنے والوں کے نزدیک ہے۔ (الاعراف:54،56)
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَاْلاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ
میں نے جنوں اور انسانوں کو محض اسی لئے پیدا کیا ہے کہ وہ صرف میری عبادت کریں۔ (الذاریات:56)
وہ عبادت جس کے لئے اللہ تعالیٰ نے جن و انس کو پیدا کیا ہے ،یہ ہے کہ عبادت کی تمام اقسام میں اللہ کی توحید کو پیش نظر رکھا جائے مثلا ً نماز ،روزہ ،حج ،زکوٰۃ،طواف ،سجود،نذرو نیاز،خوف وامید،مدد طلب کرنا ،پناہ مانگنا اور دعا کی ساری قسمیں صرف اللہ کے لئے ہوں ۔ اللہ تعالیٰ نے اس عبادت کی تفصیلات بیان کرنے اور اس کی طرف دعوت دینے کے لئے کتب نازل کیں اور انبیاء کو بھیجا ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
یٰأَیُّھَا النَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ وَالَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ
اے لوگو! اپنے اس رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے لوگوں کو پیدا کیایہی تمہارا بچاؤ ہے۔ (البقرۃ:21)
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَقَضیٰ رَبُّکَ أَلَّا تَعْبُدُوْا اِلاَّ اِیَّاہُ
’اور تیرا پروردگار صاف صاف حکم دے چکا ہے کہ تم اس کے سوا کسی اور کی عبادت نہ کرنا۔(الاسراء:23)