الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شرعی طور پر قبروں پر عمارت ،قبے اور گنبد وغیرہ بنانا حرام ممنوع اور شریعت کے خلاف کام ہے،ان کو منہدم کرنا واجب اور ضروری ہے،کیونکہ نبی کریم نے قبروں کو بلند کرنے یا ان پر قبے وغیرہ بنانے سے منع فرمایا ہے۔
سیدنا ابو الھیاج اسدی فرماتے ہیں کہ مجھے سیدنا علینے کہا:
«ألا أبعثك على ما بعثني عليه رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ ألا أدع قبراً مشرفاً إلا سويته، ولا تمثالاً إلا طمسته». (أخرجه مسلم)
کیا میں تجھے اس کام پر روانہ نہ کروں ،جس پر نبی کریم ﷺ نے مجھے بھیجا تھا،کہ میں ہر اٹھی ہوئی قبر کو برابر کر دوں اور ہر تصویر کو مٹا دوں۔
امام شوکانی اس حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں۔
من رفع القبور الداخل تحت الحديث دخُولاً أولياء القبب والمشاهد المعمورة على القبور
اس حدیث کے مدلول میں قبروں پر بنائے گئے قبے اور مزارات بھی داخل ہیں۔
نبی کریم ﷺکی قبر مبارک پر ساتویں صدی ہجری تک کوئی قبہ یا گنبد موجود نہیں تھا،یہ عمل نہ تو نبی کریم کی وصیت ہے،نہ صحابہ نے اس پر عمل کیا اور نہ ہی ساتویں صدی تک کسی نے اس کی طرف کوئی توجہ کی۔یہ گنبد سب سے پہلے سلطان محمد بن قلاوون صالحی نے678 ہجری میں سنت نبوی سے جہالت،اورنصاری کی تقلید میں بنوایا،اور اس کے بعد یہ مسلسل بنتا چلاآیا،لیکن امراء کا یہ عمل منکر اور شریعت کے خلاف تھا ،جس کی ممانعت صریح احادیث میں موجود ہے۔سیدنا جابر فرماتے ہیں:
«نهى النبي صلى الله عليه وسلم أن يجصَّص القبر ، وأن يقعد عليه ، وأن يبنى عليه » رواهما مسلم
نبی کریم ﷺنے قبروں کو پختہ کرنے،ان پر بیٹھنے ،اور ان پر عمارت تعمیر کرنے سے منع فرمایا ہے۔
اس کا اب آٹھ سو سالوں سے بنتے چلےآنا اور سعودی کا اس کو باقی رکھنا اس کے جواز کی دلیل نہیں ہے،میرے علم کے مطابق ایک ایسا وقت بھی آیا کہ سعودی حکومت اسے گرانے یا اس کے رنگ کو بدلنے کا ارادہ رکھتی تھی ،لیکن فتنے کے ڈر سے ایسا نہ کر سکی۔
پوسٹ ڈسپلے
ای میل سروس
Sign Up for Updates
اعداد وشمار :
تعداد کتب: 15
اردو سافٹ ویئر: 2
کتب حدیث سافٹ ویئر: 7
اردو سافٹ ویئر: 2
کتب حدیث سافٹ ویئر: 7
زیادہ بار پڑھی گئی تحاریر
-
عرب کے عام باشندے اسماعیل علیہ السلام کی دعوت و تبلیغ کے نتیجے میں دین ابراہیم کے پیروکار تھے اس لیے صرف اللہ کی عبادت کرتے تھے اور توحید...
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ، عَنْ هَانِئِ بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ حُمَيْضَةَ بِنْتِ يَاسِرٍ، عَنْ يُسَيْر...
-
حدثنا الحسين بن الحسن المروزي ، حدثنا ابن ابي عدي . ح وحدثنا إبراهيم بن سعيد الجوهري ، حدثنا عبد الوهاب بن عطاء ، قالا: حد...
-
"مومن کی خوبیاں" قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ليس المؤمن بالطعان، ولا اللعان، ولا الفاحش، ولا البذي...
-
وَإِذْ قَالَ لُقْمَانُ لِابْنِهِ وَهُوَ يَعِظُهُ يَا بُنَيَّ لَا تُشْرِكْ بِاللَّهِ إِنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظِيمٌ اور (اُس وقت کو یاد...
-
خوشگوار زندگی مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِنْ ذَكَرٍ أَوْ أُنْثَىٰ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْيِيَنَّهُ حَيَاةً طَيِّبَةً ۖ وَلَنَجْزِيَنَّهُمْ أ...
-
حدثنا حدثنا عبد الله بن إسحاق الجوهري البصري حدثنا ابو عاصم حدثنا كثير بن فائد حدثنا سعيد بن عبيد قال: سمعت بكر بن عبد الله المزني يقول: ...
شرک و بدعت
Labels
Powered by Blogger.