اسلام کے بنیادی خصائص

اسلام ایک دین توحید ہے۔اور درحقیقت تمام مخلوقات کی عقلیں خلق حقیقی کو ماننے اور اس پر ایمان لانے کے لئے مجبور ہیں اور اسی خالق کا نام اللہ ہے،جو صرف اور صرف اکیلا ہی عبادت کا مستحق ہے،لہذا اسی کے نام پر جانور ذبح کئے جائیں،اسی کے نام کی نزرونیاز مانی جائے اور صرف اسی سے ہی دعا مانگی جائے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے

الدعا ء ھو العبادۃ
دعا عبادت ہی تو ہے : صحیح رواہ الترمذی

اورکسی بھی قسم کی عبادت غیر اللہ کے لئے جائز نہیں۔
اسلام تمام دنیا کے لوگوں کو اس نظریے پر جمع کرتا ہے اور فرقہ واریت اور گروہ بندی کو ختم کرکے ان تمام نبیوں پر ایمان لانا لازم ٹھہراتا ہے جو دنیائے انسانیت کے لئے بھیجے گئے تھے۔اور اس طرح تمام لوگوں کی زندگیاں منظم کرتا ہے کہ اللہ تعالی کے فیصلے اور حکم کے مطابق حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم خاتم الانبیاء ہیں ان کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت نے تمام شریعتوں کو اللہ کے حکم سے منسوخ کردیا ہے لہذا ان کے طریقہ کار اور شریعت کے علاوہ کوئی اور شریعت نہیں ہے اللہ تعالی نے تمام کائنات کے لوگوں کی طرف انہیں رسول بنا کر بھیجا ہے تاکہ انہیں ظالم قسم کے قوانین اور ادیان سے نکال کر عدل وانصاف اور پاکیزگی پرمبنی دین اسلام پر کار بند کر دیں۔
اسلامی تعلیمات بڑی آسان،عام فہم اور واضح ہیں،جو خرافات اور فلسفی قسم کے اعتقادات فاسدہ کو اپنے اندر قطعا جگہ نہیں دیتیں۔اور ہر دور میں ہر جگہ یکساں اور مفید اور عمل پیرا ہونے کے اعتبار سے درست ہیں۔
اسلام مادہ اور روح کو علیحدہ علیحدہ نہیں گنتا بلکہ زندگی کے ہر حصے میں روح کو مادہ سے وابستہ رکھتا ہے اور دونوں کے مجموعہ کو زندگی قرار دیتا ہے ایک کو لے لینا اور دوسرے کو چھوڑ دینا اسلامی طریقہ نہیں۔
فطری طور پر اسلام تمام مسلمانوں کو مساوی قراردیتا ہے قطع نظر اس کے کہ وہ کسی بھی قوم قبیلے اور ملک سے تعلق رکھنے والے ہوں۔البتہ تقوی اور پرہیزگاری عند اللہ ضرور باعث اکرام ہے۔

ان اکرمکم عنداللہ اتقاکم
بیشک اللہ کے نزدیک تم میں سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو تم میں زیادہ پرہیزگار ہے

اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے
اسلام انسانی زندگی کو اقتصادی،سیاسی،ثقافتی اور اجتماعی ہر لحاظ سے منظم کرتا ہے اور اس طرح تمام مشکلات کا حل بتاتا ہے اسلام انسانی زندگی کو خوب منظم کرتا ہے اور زندگی کے سب سے بڑے عنصر دنیاوآخرت کی کامیابی کا بڑا سبب بھی اسلام ہی ہے اسلام نظام سے پہلے عقیدے کا نام ہے۔جیساکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکی زندگی میں اپنی تمام تر توجہ اصلاح عقیدہ پر صرف کی۔مدنی زندگی میں دولت اسلامیہ کا نظام وضع کیا۔
اسلام علم کی دعوت دیتا ہے اور خاص کر نفع بخش علمی ترقی پر تو بہت ہی زیادہ زور دیتا ہے جیسا کہ قرون وسطی میں مسلمان دنیاوی علوم کے بھی امام تھے۔مثلا ابن الہشیم اور البیرونی وغیرہ اسلام حلال کمائی کو جائز قرار دیتا ہے جس میں کوئی ملاوٹ اور دھوکہ بازی نہ ہو اور اہل خیر کو ترغیب دیتا ہے کہ وہ اپنا مال فقرآء و مساکین اور جہاد پر خرچ کریں۔اور اس سے وہ اجتماعی عدل وانصاف اور اخوت ومحبت پر مبنی معاشرہ قائم ہوتا ہے جس کی تعلیم امت مسلمہ نے اپنے خالق سے اخذ کی ہے۔حدیث شریف میں ہے

بہتر مال وہ ہے جو نیکی اور نیک لوگوں پر خرچ ہو؛ صحیح رواہ احمد

لیکن بعض لوگوں کاکہنا ہے کہ حدیث میں ہے کہ حلال مال جمع ہو ہی نہیں سکتا یہ بات بلکل من گھڑت بے بنیاد اور موضوع ہے
دین اسلام ایک مجاہدانہ زندگی کا نام ہے اسلام ہر مسلمان پر فرض قرار دیتا ہے کہ وہ اسلام کی سر بلندی کے لئے اپنی جان و مال اور روح سب کچھ لٹا دے، اسلام مسلمان سے تقاضا کرتا ہے کہ وہ اپنی زندگی اسلام کے زیر سایہ اس انداز سے گزارے کہ دنیا کی زندگی کو آخرت کی زندگی پر ترجیح دے اسلامی حدودوقواعد میں رہتے ہوئے آزادی فکر کو زندہ کرنے اور فکری جمود کو ختم کرنے کا بھی تقاضہ کرتا ہے
نیز وہ غیر اسلامی افکار جنہوں نے اندر ہی اندر سے اسلام کی اصلی شکل و صورت کو بگاڑ کر رکھ دیا ہے اور دین کے نام پر مسلمانوں میں بدعات و خرافات اور موضوع احادیث بھی ختم کرنے کا تقاضا کرتا ہے
اسلام کا تقاضہ ہے کہ حدود اسلامی میں رہکر آزادی فکر کو زندہ رکھا جائے فکری جمود کا خاتمہ ہو اور ایسے تمام افکار کو ترک کر دیا جائے جن کی وجہ سے اسلام کی اصلی شکل و صورت بگڑ گئی ہو اور مسلمانوں کی ترقی رک گئی ہو اور دین کے نام پر مسلمانوں میں جو بدعات و خرافات اور جھوٹی احادیث عام ہوگئی ہیں انہیں ترک کر دیا جائے۔
ارکان اسلام
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے
گواہی دینا
کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں
نماز قائم کرنا
یعنی اسے تمام ارکان اور شروط کےساتھ مکمل خشوع وخضوع سے ادا کرنا
زکوۃ دینا
جب کوئی مسلمان نصاب کے مطابق سونے یا اس کے برابر کسی دوسرے زرمبادلہ کا مالک ہو جائے تو سال کے بعد اڑھائی فیصد ادا کرے گا اور نقدی کے علاوہ ہر مال میں مقدار کا تعین کر دیا گیا ہے
بیت اللہ کا حج کرنا
صحت اور مالی اعتبار سے جو شخص راستے کا خرچ اٹھانے کی استطاعت رکھتا ہو اور راستے میں امن وامان بھی ہو تو وہ عمر میں ایک مرتبہ فرضی حج ادا کرے گا
رمضان کے روزے رکھنا
روزے کی نیت سے فجر سے لے کر غروب آفتاب تک کھانے، پینے،اور جماع اور ہر قسم کی لغویات سے باز رہنا

ارکان ایمان
اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھنا
اس کے وجود اور وحدانیت پر ایمان رکھتے ہوئے اس کے احکا مات پر عمل کرنا
فرشتوں پر ایمان رکھنا
کہ وہ نور سے پیدا کئے گئے ہیں اور اللہ تعالٰی کے احکامات نافذ کرنے کے لئے ہیں
اس کی کتابوں پر ایمان رکھنا
تورات،انجیل،زبور اور قرآن مجید جو ان سب سے افضل ہے
اس کے رسولوں پر ایمان رکھنا
کہ سب سے پہلے رسول نوع علیہ اسلام اور ان سب سے آخر میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم تھے
آخرت کے دن پر ایمان رکھنا
اعمال کے مطابق لوگوں کا حساب لینے کے لئے قیامت کا ایک دن مقرر ہے
اور ہر اچھی بری تقدیر پر ایمان رکھنا
جائز اسباب اپناتے ہوئے انسان کو ہر اچھی بری تقدیر پر راضی رہنا چاہیئے کیونکہ وہ اللہ تعالٰی کے اندازے اور حکمت کے مطابق ہوتی ہے جیساکہ صحیح مسلم کی حدیث میں وضاحت موجود ہے