اے کاش


ایک دن آنے والا ہے جس دن تمام عمر کے برے بھلے سب کام انسان کے سامنے رکھ دئیے جائیں گے، نیکیوں کو دیکھ کر اسے خوشی ہو گی اور برائیوں پر نظریں ڈال کر دانت پیسے گا اور حسرت و افسوس کرے گا اور چاہے گا کہ میں ان سے کوسوں دور رہتا اور پرے ہی پرے رہتا۔
قرآن میں اللہ تعالیٰ نے اور جگہ فرمایا
يُنَبَّأُ الْإِنسَانُ يَوْمَئِذٍ بِمَا قَدَّمَ وَأَخَّرَ(75-القيامة:13)
سب گزری ہوئی باتیں اس دن پیش کر دی جائیں گی،
شیطان جو اس کے ساتھ دنیا میں رہتا تھا اور اسے برائیوں پر اکساتا تھا اس سے بھی اس دن بیزاری کرے گا اور کہے گا
يَا لَيْتَ بَيْنِي وَبَيْنَكَ بُعْدَ الْمَشْرِقَيْنِ فَبِئْسَ الْقَرِينُ (43-الزخرف:38)
کیا اچھا ہوتا کہ اے شیطان میرے اور تیرے درمیان مشرق و مغرب کا فاصلہ ہوتا تو تو بڑا برا ساتھی ہے۔