پوسٹ ڈسپلے
ای میل سروس
Sign Up for Updates
اعداد وشمار :
تعداد کتب: 15
اردو سافٹ ویئر: 2
کتب حدیث سافٹ ویئر: 7
اردو سافٹ ویئر: 2
کتب حدیث سافٹ ویئر: 7
زیادہ بار پڑھی گئی تحاریر
-
عرب کے عام باشندے اسماعیل علیہ السلام کی دعوت و تبلیغ کے نتیجے میں دین ابراہیم کے پیروکار تھے اس لیے صرف اللہ کی عبادت کرتے تھے اور توحید...
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ، عَنْ هَانِئِ بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ حُمَيْضَةَ بِنْتِ يَاسِرٍ، عَنْ يُسَيْر...
-
حدثنا الحسين بن الحسن المروزي ، حدثنا ابن ابي عدي . ح وحدثنا إبراهيم بن سعيد الجوهري ، حدثنا عبد الوهاب بن عطاء ، قالا: حد...
-
وَإِذْ قَالَ لُقْمَانُ لِابْنِهِ وَهُوَ يَعِظُهُ يَا بُنَيَّ لَا تُشْرِكْ بِاللَّهِ إِنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظِيمٌ اور (اُس وقت کو یاد...
-
حدثنا حدثنا عبد الله بن إسحاق الجوهري البصري حدثنا ابو عاصم حدثنا كثير بن فائد حدثنا سعيد بن عبيد قال: سمعت بكر بن عبد الله المزني يقول: ...
-
رب کی پہچان اللہ تعالیٰ ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے وہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا وہ اول بھی ہے وہ آخر بھی ہے کوئی بھی اس کی برابری کا ...
-
ایک دن آنے والا ہے جس دن تمام عمر کے برے بھلے سب کام انسان کے سامنے رکھ دئیے جائیں گے، نیکیوں کو دیکھ کر اسے خوشی ہو گی اور برائیوں پر نظر...
شرک و بدعت
Labels
Powered by Blogger.
انسان کی خواہشات
"انسان کی خواہشات"
حدثنا عبد الله بن ابي زياد، حدثنا يعقوب بن إبراهيم بن سعد، حدثنا ابي، عن صالح بن كيسان، عن ابن شهاب، عن انس بن مالك، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لو كان لابن آدم واديا من ذهب لاحب ان يكون له ثانيا، ولا يملا فاه إلا التراب، ويتوب الله على من تاب
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر آدمی کے پاس سونے کی دو وادیاں ہوں تو اسے ایک تیسری وادی کی خواہش ہو گی اور اس کا پیٹ کسی چیز سے نہیں بھرے گا سوائے مٹی سے۔ اور اللہ تعالیٰ ہر اس شخص کی توبہ قبول کرتا ہے جو اس سے توبہ کرے
سنن ترمذي،حدیث نمبر: 2337،قال الشيخ الألباني: صحيح
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الرقاق ۱۰ (۶۴۳۹)، صحیح مسلم/الزکاة ۳۹ (۱۰۴۸) (تحفة الأشراف: ۱۵۰۸)، و مسند احمد (۳/۱۲۲، ۱۷۶، ۱۹۲، ۱۹۸، ۲۳۸، ۲۷۲)، وسنن الدارمی/الرقاق ۶۲ (۲۸۲۰) (صحیح)
وضاحت: اس حدیث کا یہ مطلب ہے کہ ابن آدم کے اندر دنیاوی حرص اس قدر کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے کہ اس کے پاس مال کی بہتات ہو پھر بھی اسے آسودگی نہیں ہوتی یہاں تک کہ موت اسے اپنی آغوش میں لے لیتی ہے پھر قبر کی مٹی سے ہی وہ آسودہ ہوتا ہے، لیکن اللہ کے کچھ بندے ایسے ہیں جنہیں دنیا سے بے رغبتی ہوتی ہے اسی لیے اللہ تعالیٰ انہیں دنیاوی حرص سے محفوظ رکھتا ہے، اور قناعت کی دولت سے وہ سب مالا مال ہوتے ہیں۔