جو شخص اپنے پروردگار سے ملنے کی امید رکھے چاہئے کہ عمل نیک کرے اور اپنے پروردگار کی عبادت میں کسی کو شریک نہ بنائے


فَمَنْ كَانَ يَرْجُو لِقَاءَ رَبِّهِ فَلْيَعْمَلْ عَمَلًا صَالِحًا وَلَا يُشْرِكْ بِعِبَادَةِ رَبِّهِ أَحَدًا
جو شخص اپنے پروردگار سے ملنے کی امید رکھے چاہئے کہ عمل نیک کرے اور اپنے پروردگار کی عبادت میں کسی کو شریک نہ بنائے۔ (سورۃ الكهف:110)
جو بھی اللہ تعالیٰ سے مل کر اجر و ثواب لینا چاہتا ہے اسے چاہئے کہ نیک اعمال (جو شریعت کے مطابق ہوں) کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی کو شریک نہ بنائے۔
(دعا،نماز،روزہ،حج،زکواۃ،طواف،رکوع،سجود،قربانی،نذرونیاز،خوف،امید،بھروسہ، یہ سب عبادت کی قسمیں ہیں اسے صرف اپنے رب کیلئے خاص کریں)