پوسٹ ڈسپلے
ای میل سروس
Sign Up for Updates
اعداد وشمار :
تعداد کتب: 15
اردو سافٹ ویئر: 2
کتب حدیث سافٹ ویئر: 7
اردو سافٹ ویئر: 2
کتب حدیث سافٹ ویئر: 7
زیادہ بار پڑھی گئی تحاریر
-
نوح نے عرض کی کہ میرے پروردگار! یہ لوگ میرے کہنے پر نہیں چلے اور ایسوں کے تابع ہوئے جن کو ان کے مال اور اولاد نے نقصان کے سوا کچھ فائدہ ن...
-
"رب کا وعدہ" فرمان باری تعالیٰ ہے: يَوْمَ نَطْوِي السَّمَاۗءَ كَـطَيِّ السِّجِلِّ لِلْكُتُبِ كَمَا بَدَاْنَآ اَوَّلَ خَلْقٍ ...
-
اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں جگہ جگہ کائنات کے ان حقائق کی طرف توجہ دلائی ہے جو ہماری آنکھوں کے سامنے پھیلے پڑے ہیں اور اگر ان پر معقولی...
-
لوگو استغفار میں لگ جاؤ، گذشہ گناہوں کی اللہ تعالیٰ سے معافی طلب کرو۔ اور توبہ کرو، آئندہ کے لیے گناہوں سے رک جاؤ۔ سنو ایسا کرنے سے «يُ...
-
نعمان بن بشیر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آیت: "وقال ربكم ادعوني أستجب لكم" ”اور تمہارے رب کا...
-
آخرت کی ابدی زندگی کے مقابلے میں چند روز کی دنیوی زندگی جسے لوگ سب کچھ سمجھتے ہیں، کھیل تماشے سے زیادہ وقعت نہیں رکھتی۔ اور جو لوگ اللہ ت...
شرک و بدعت
Labels
Powered by Blogger.
قبر کے پاس جانور ذبح کرنا منع ہے
حدثنا يحيى بن موسى البلخي حدثنا عبد الرزاق اخبرنا معمر عن ثابت عن انس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا عقر في الإسلام " قال عبد الرزاق: كانوا يعقرون عند القبر بقرة او شاة.
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام میں «عقر» نہیں ہے“۔ عبدالرزاق کہتے ہیں: لوگ زمانہ جاہلیت میں قبر کے پاس جا کر گائے بکری وغیرہ ذبح کیا کرتے تھے
سنن أبي داود،كتاب الجنائز،باب كراهية الذبح عند القبر،حدیث نمبر: 3222(صحیح)
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ۴۷۵)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۱۹۷) (صحیح)
وضاحت : قبرکے پاس گائے بکری وغیرہ ذبح کرنا یہی «عقر» ہے، اسلام میں اس سے ممانعت ہو گئی۔
















