تم اپنے رب کی کون کونسی نعمت کو جھٹلاؤ گے


جابر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کے پاس آئے اور ان کے سامنے سورۃ الرحمن شروع سے آخر تک پڑھی، لوگ (سن کر)چپ رہے، آپ نے کہا: میں نے یہ سورۃ اپنی جنوں سے ملاقات والی رات میں جنوں کو پڑھ کر سنائی تو انہوں نے مجھے تمہارے بالمقابل اچھا جواب دیا، جب بھی میں پڑھتا ہوا آیت «فبأي آلاء ربكما تكذبان» پر پہنچتا تو وہ کہتے «لا بشيء من نعمك ربنا نكذب فلك الحمد» ”اے ہمارے رب! ہم تیری نعمتوں میں سے کسی نعمت کا بھی انکار نہیں کرتے، تیرے ہی لیے ہیں ساری تعریفیں۔
سنن الترمذي،كتاب تفسير القرآن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم،باب ومن سورة الرحمن،حدیث نمبر: 3291 قال الشيخ الألباني: حسن، الصحيحة (2150)
(اندرون صلاۃ اس جواب کا پڑھنا مشروع نہیں)