اے انسان تجھ کو اپنے رب کریم کے بارے میں کس چیز نے دھوکا دیا


يَا أَيُّهَا الْإِنْسَانُ مَا غَرَّكَ بِرَبِّكَ الْكَرِيمِ
اے انسان تجھ کو اپنے رب کریم کے بارے میں کس چیز نے دھوکا دیا۔
الَّذِي خَلَقَكَ فَسَوَّاكَ فَعَدَلَكَ
(وہی تو ہے) جس نے تجھے بنایا اور (تیرے اعضا کو) ٹھیک کیا اور (تیرے قامت کو) معتدل رکھا۔
فِي أَيِّ صُورَةٍ مَا شَاءَ رَكَّبَكَ
اور جس صورت میں چاہا تجھے جوڑ دیا۔
كَلَّا بَلْ تُكَذِّبُونَ بِالدِّينِ
مگر ہیہات تم لوگ جزا کو جھٹلاتے ہو۔
وَإِنَّ عَلَيْكُمْ لَحَافِظِينَ
حالانکہ تم پر نگہبان مقرر ہیں۔
كِرَامًا كَاتِبِينَ
عالی قدر (تمہاری باتوں کے) لکھنے والے۔
يَعْلَمُونَ مَا تَفْعَلُونَ
جو تم کرتے ہو وہ اسے جانتے ہیں۔
(سورة الإنفطار:06-12)
--------------
أَوَلَمْ يَرَ الْإِنْسَانُ أَنَّا خَلَقْنَاهُ مِنْ نُطْفَةٍ فَإِذَا هُوَ خَصِيمٌ مُبِينٌ
کیا انسان نے نہیں دیکھا کہ ہم نے اس کو نطفے سے پیدا کیا۔ پھر وہ تڑاق پڑاق جھگڑنے لگا۔
وَضَرَبَ لَنَا مَثَلًا وَنَسِيَ خَلْقَهُ قَالَ مَنْ يُحْيِي الْعِظَامَ وَهِيَ رَمِيمٌ
اور ہمارے بارے میں مثالیں بیان کرنے لگا اور اپنی پیدائش کو بھول گیا۔ کہنے لگا کہ (جب) ہڈیاں بوسیدہ ہوجائیں گی تو ان کو کون زندہ کرے گا؟۔
قُلْ يُحْيِيهَا الَّذِي أَنْشَأَهَا أَوَّلَ مَرَّةٍ وَهُوَ بِكُلِّ خَلْقٍ عَلِيمٌ
کہہ دو کہ ان کو وہ زندہ کرے گا جس نے ان کو پہلی بار پیدا کیا تھا۔ اور وہ سب قسم کا پیدا کرنا جانتا ہے۔
(سورة يس:77-79)