پوسٹ ڈسپلے
ای میل سروس
Sign Up for Updates
اعداد وشمار :
تعداد کتب: 15
اردو سافٹ ویئر: 2
کتب حدیث سافٹ ویئر: 7
اردو سافٹ ویئر: 2
کتب حدیث سافٹ ویئر: 7
زیادہ بار پڑھی گئی تحاریر
-
عرب کے عام باشندے اسماعیل علیہ السلام کی دعوت و تبلیغ کے نتیجے میں دین ابراہیم کے پیروکار تھے اس لیے صرف اللہ کی عبادت کرتے تھے اور توحید...
-
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ، عَنْ هَانِئِ بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ حُمَيْضَةَ بِنْتِ يَاسِرٍ، عَنْ يُسَيْر...
-
حدثنا الحسين بن الحسن المروزي ، حدثنا ابن ابي عدي . ح وحدثنا إبراهيم بن سعيد الجوهري ، حدثنا عبد الوهاب بن عطاء ، قالا: حد...
-
وَإِذْ قَالَ لُقْمَانُ لِابْنِهِ وَهُوَ يَعِظُهُ يَا بُنَيَّ لَا تُشْرِكْ بِاللَّهِ إِنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظِيمٌ اور (اُس وقت کو یاد...
-
حدثنا حدثنا عبد الله بن إسحاق الجوهري البصري حدثنا ابو عاصم حدثنا كثير بن فائد حدثنا سعيد بن عبيد قال: سمعت بكر بن عبد الله المزني يقول: ...
-
رب کی پہچان اللہ تعالیٰ ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے وہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا وہ اول بھی ہے وہ آخر بھی ہے کوئی بھی اس کی برابری کا ...
-
ایک دن آنے والا ہے جس دن تمام عمر کے برے بھلے سب کام انسان کے سامنے رکھ دئیے جائیں گے، نیکیوں کو دیکھ کر اسے خوشی ہو گی اور برائیوں پر نظر...
شرک و بدعت
Labels
Powered by Blogger.
اللہ کے ساتھ کسی اور کو نہ پکارو
وَأَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلہ ِفَلَا تَدْعُوا مَعَ اللہ ِأَحَدًا
اور یہ مسجدیں صرف اللہ ہی کیلئے خاص ہیں پس اللہ تعالیٰ کیساتھ کسی اور کو نہ پکارو
مسجد کے معنی سجدہ گاہ کے ہیں۔ سجدہ بھی ایک رکن نماز ہے اس لیے نماز پڑھنے کی جگہ کو مسجد کہا جاتا ہے آیت کا مطلب واضح ہے کہ مسجدوں کا مقصد صرف ایک اللہ کی عبادت ہے اس لیے مسجدوں میں کسی اور کی عبادت کسی اور سے دعا ومناجات،کسی اور سے استغاثہ و استمداد جائز نہیں۔یہ امور ویسے تو مطلقاََ ہی ممنوع ہیں اور کہیں بھی غیراللہ کی عبادت جائز نہیں ہے لیکن مسجدوں کا بطور خاص اسلئے ذکر کیا گیا ہے کہ ان کے قیام کا مقصد ہی اللہ کی عبادت ہے ۔اگر یہاں بھی غیر اللہ کو پکارنا شروع کردیا گیا تو یہ نہایت ہی قبیح اور ظالمانہ حرکت ہو گی۔لیکن بدقسمتی سے بعض بادان مسلمان اب مسجدوں میں بھی اللہ کیساتھ دوسروں کو بھی مدد کے لئے پکارتےہیں
سورة الجن،آیت نمبر:18( تفسیراحسن البیان، مولانا صلاح الدین یوسف)